للتواصل

+917057058365

Phone number

Mhasla

Address location

Tree Plantation Project At Madrasa Mhasla

جامعہ محمدیہ کوکن‌ کی طرف سے شجرکاری مہم کا آغاز، علماء و عمائدین شہر کے ہاتھوں لگائے گئے پودے

اس موقع پر ڈاکٹر سفیان قاضی صدر کوکن ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے شجرکاری کی شرعی اہمیت بتاتے ہوئے کہا :
“قرآن اور حدیث میں درختوں کی اہمیت اور فوائد کا کئی‌ ایک جگہوں پر ذکر ہے۔ سورہ نحل آیت 10,11 میں اللہ فرماتا ہے : “وہی ہے جس نے تمہارے لیے آسمان کی جانب سے پانی اتارا، اس میں سے (کچھ) پینے کا ہے اور اسی میں سے (کچھ) شجر کاری کا ہے (جس سے نباتات، سبزے اور چراگاہیں شاداب ہوتی ہیں) جن میں تم (اپنے مویشی) چراتے ہو۔ اُسی پانی سے تمہارے لیے کھیت اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل (اور میوے) اگاتا ہے، بے شک اِس میں غور و فکر کرنے والے لوگوں کے لیے نشانی ہے۔”

یک روایت میں شجر کاری کو صدقہ قرار دیتے ہوئے آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو مسلمان درخت لگائے یا کھیتی کرے اور اس میں پرندے،انسان اور جانور کھالیں تو وہ اس کے لیے صدقہ ہے۔‘‘(بخاری)‌ نبی کریم ﷺ نے حالتِ جنگ میں بھی قطع شجر کو ممنوع قرار دیا ہے۔ آپ ﷺ لشکر کی روانگی کے وقت دیگر ہدایات کے ساتھ ایک ہدایت یہ بھی فرماتے تھے کہ کھیتی کو نہ جلانا اور کسی پھل دار درخت کو نہ کاٹنا۔ ی

“درخت ماحول کو درست رکھنے اور خوب صورتی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ ہمیں صاف ہوا فراہم کرتے ہیں۔طوفانوں کا زور کم کرتے ہیں۔ آبی کٹاؤ کو روکتے ہیں، آب و ہوا کے توازن کو برقرار رکھتے ہیں اور کسیجن فراہم کرتے ہیں۔ یہ درجہ حرارت کو بھی اعتدال و توازن بخشتے ہیں

شجر کاری کی اہمیت کا موضوع مدرسہ ڈیولپ منٹ کمیٹی میں بھی زیر غور رہا اس دوران سلیم اوکئے نائب صدر جماعت المسلمین مہسلہ نے درختوں کے ہمہ جہت کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: “درخت فضائی جراثیم اپنے اندر جذب کرتے ہیں۔ نیز انسانوں اور حیوانات کی غذائی ضروریات فراہم کرتے ہیں۔ چرند، پرند اور متعدد حیوانات کا مسکن بھی یہ درخت ہیں۔ ادویات کا مخزن ہیں، ادویہ کے لیے ان کی چھال، پتے، بیج، پھول اور پھل سب استعمال ہوتے ہیں۔”

سکریٹری جماعت المسلمین مہسلہ مولانا ساجد ہرزک نے اس موضوع کینیڈا تائید کی کہ شجرکاری، باغات اور جنگلات کی اہمیت و ضرورت اس وقت اور بھی بڑھ جاتی ہے، جب چاروں طرف آلودگی بسیرا ڈالے ہو، صاف و شفاف ہوا کے لیے جسم ترستا ہو، اور زہر آلود ہوائیں نسلِ انسانی کو گھن کی طرح کھارہی ہوں۔
اس موقع پر جامعہ محمدیہ کوکن کے اساتذہ اور طلبہ نے بھی نمایاں طور پر شرکت کی اور شجر کاری مہم میں شامل ہو کر ماحول دوستی کا ثبوت دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Social Media
Recent posts