جامعہ محمدیہ کوکن میں آزادی کا امرت مہوتسو، معززین شہر کی موجودگی میں پرچم کشائی
(پریس ریلیز) آزادی کے پچہتر سال مکمل ہونے پر ہر بھارتی بے حد خوش ہے۔ اس قومی تہوار کو ہر محب وطن سیلیبریٹ کر رہا ہے۔ آزادی کی نعمت ہی ایسی ہے کہ اس پر جتنی خوشیاں منائی جائیں کم ہی محسوس ہوں گی کیوں کہ آزادی کا کوئی مول نہیں ہے۔ جامعہ محمدیہ کوکن مہسلہ نے آزادی کا پچہترواں جشن بڑے اہتمام، تزک و احتشام اور دھوم دھام سے منایا۔ جماعت المسلمین مہسلہ کے صدر جناب ناظم چوگلے کے ہاتھوں پرچم کشائی عمل میں آئی۔ پھر آزادی کے جذبوں سے بھرپور قومی ترانے کو بچوں نے بہت ہی جوش و خروش سے گنگنایا۔ “سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا” کے نغمے نے فضاؤں کو معطر کردیا۔ ہر شخص کے دل و زبان پر وطن کی سلامتی کے لیے دعائیں اور اہل وطن کے لیے نیک تمنائیں تھیں۔
اس موقع پر پروگرام میں شریک مہمانان گرامی نے اپنے گراں قدر قیمتی تاثرات بھی پیش فرمائے۔
ناظم چوگلے صاحب نے فرمایا : بھارت ایک مضبوط اور متحرک جمہوریت ہے۔ بھارت کا آئین ذات‘ عقیدے اور مذہب کی تفریق کے بغیر اپنے شہریوں کو بنیادی حقوق دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے‘ جہاں درجنوں زبانیں ہیں‘ سینکڑوں بولیاں‘ مختلف طرز زندگی اور کھان پان ہیں۔ ہم بھارتی اپنی جمہوریت پر فخر کرتے ہیں اور ہر بھارتی فخر کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہے کہ بھارت ہی اصل جمہوریت ہے۔”
اس موقع پر جامعہ کے صدر ڈاکٹر سفیان قاضی نے سبھی ہم وطنوں کو آزادی کی مبارکباد اور بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے فرمایا: “ہمارا پرچم تین رنگوں زعفرانی، سفید اور سبز رنگ پر مشتمل ہے۔ درمیان میں پائی جانے والی سفید رنگ کی پٹی میں نیلے رنگ کا ایک چکر بھی پایا جاتا ہے۔ اس میں زغفرانی رنگ جرأت، قربانی، شجاعت اور ایثار کے جذبے کا اظہار کرتاہے اس کے علاوہ یہ حکمت اور عمل مسلسل کی بھی غمازی کرتا ہے۔ سفید رنگ کی پٹی کے بیچ میں پائے جانے والے نیلے رنگ کے چکر کو اشوک چکر کہاجاتا ہے جو امن اور سچائی کا مظہر ہے۔اس چکر میں 24 ڈنڈے مساوی فاصلے پر بنائے گئے ہیں جو خراب اور نامساعد حالات میں بھی مسلسل آگے بڑھنے اور ترقی کی جانب ہم کو مائل کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔اس چکر کو ظاہر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ زندگی متحرک ہے اور رکنے کا مطلب موت ہے. اسی طرح ترنگے کی تیسری اور نچلی پٹی سبز رنگ کی ہوتی ہے جو زر خیزی، ترقی، بے خوفی، جاودانی اور خوش بختی کی علامت ہے۔”
پروگرام کے بحسن و خوبی اختتام پذیر ہونے پر مہتمم جامعہ مولانا عبدالملک محمدی نے تمام مہمانان گرامی، ذمہ داران جماعت المسلمین اور معززین شہر کا شکریہ ادا کیا۔